ایک کلسٹر کی تعریف مشترکہ مواقع اور خطرات کا سامنا کرنے اور تقریبا ایک جیسی مصنوعات بنانے والی اکائیوں کے جغرافیائی اعتبار سے ایک جگہ ہونے ﴿ ایک شہر/ قصبہ/ کچہ متصل گاوں اور ان سے ملحقہ علاقوں﴾ کے طور پر کی جاتی ہے۔ ایک دست کارکلسٹر کی تعریف جغرافیائی اعتبار سے ایک جگہ پر پائی جانی والی ﴿ عموما گاووں/ قصبہ جات میں﴾ گھریلو ہینڈ لوم/دست کاری کی مصنوعات بنانے والی اکائیوں کے طور پر کی جاتی ہے۔ ایک مثالی کلسٹر میں، اس قسم کی مصنوعات بنانے والے عام طور پر، طویل مدت سے رائج مصنوعات کو کئی نسلوں سے بنانے والے روایتی طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ یقینا بہت سے دستکار کلسٹر صدیوں پرانے دستکارہیں۔
تریکتا کلسٹر کے بارے میں:-
تریکتا کلسٹر ریاست جمو و کشمیرکے ضلع جمو کے تحت آتا ہے۔
تریکتا کلسٹرمیں اس کام کو مستحکم بنانے کیلۓ 200 سے زیادہ دستکار اور15 SHG ہیں۔ روز بروزیہ تحریک زرر پکڑتی جا رھی ہے۔
کپڑے کا ھینڈ لوم:-
دکئی جمادی اپنی عمدہ ململ کی مانند بناوٹ، وسیع اورمزین کاریگری کی وجہ سے اپنی قسم کے دوسرے کپڑوں سے ممتاز ہے۔ جمو و کشمیر میں بنکرعمدہ مصری کپاس کا استعمال کرتے ہیں جبکہ ھندوستانی بنکرصرف دیسی خام میٹریل استعمال کرتے ہیں۔ واحد تانے کے ساتھہ عام طورپراضافی بانے لگائے جاتے ہیں اوراس کے بعد گراونڈ بانا لگایا جاتا ہے۔ ایک طرف جہاں اصل بنگلہ دیشی ساڑی ھمیشہ خاکستری بیک گراونڈ کی ھوتی ہے، وھی ھندوستانی کاریگررنگ کے انتخاب میں کچھہ زیادہ ھی دلیرھوتے ہیں۔ اپنے بہرنگی لائنوں کے ساتھہ گوسمر پتلی کالی جمدانی یا مکمل باڈی اورکنارے پرموجود پھولوں والے نقش اوراس میں ایک منفرد ڈایزائن کا وسیع آنچل والی ساڑی آنکھوں کیلۓ بہترین نظارہ پیش کرتی ہے۔
ایک طرف جہاں دکئی جمدانی خاص طورسے پارٹی کی زینت ہے، وھی دوسری طرف کام کرنے والی شوقین خواتین اپنی زیبائش کیلۓ دوسری جمدانی ساڑیوں کو زیادہ پسند کرتی ہیں۔ یہ ٹینگیل کپڑے پر زیادہ تر جمدانی نقش کی ھوتی ہیں اوریہ عام طور پر ٹینگیل جمدانی جسے پیچیدہ ناموں سےجانے جاتی ہیں۔ چونکہ خاکستری بیک گراونڈ زیادہ مشہورہے، اس لۓ یہ سستے داموں میں مختلف رنگوں میں موجود ھوتی ہے
خام مواد :-
1۔ دھاگہ
2۔ سوتی کپڑے
3۔ لکڑی کے ٹکڑے
4۔ رنگ
عمل:-
ہرموسم بہار میں اون جمع کیا جاتا ہے اورہاتھہ سے دھاگا کاتا جاتا ہے۔ دھاگے کو ایک کتائی پہیہ پر کاتا جاتا ہے جس کو مقامی طور پر"چرخہ" کہا جاتا ہے۔ کتائي سے پہلے خام میٹریل سے کسی طرح کی کندگی کو دورکرنے کیلۓ اسے پھیلاکر صاف کیا جاتا ہے اوراس کونرم بنانے کیلۓ کچھہ دنوں تک چاول اور پانی کے مرکب میں بھیگویا جاتا ہے۔ ہاتھہ کی کتائي بڑے ھی محتاط اورطویل کام ھوتا ہے۔ اس میں انتہائی صبروتحمل اورلگن کی ضرورت ھوتی ہے اوراس کا عجیب نظارہ ھوتا ہے۔
پاورلوم کی تھراہٹ کی وجہ سے دھاگا کمزور ھوجاتا ہے اسی وجہ سے سو فیصد شال کی ھینڈ لوم پربنائی کی جاتی ہے۔ زیادہ عمدہ کپڑے تیار کرنےکیلۓ بنکروں کو یکساں ہاتھہ کی ضرورت ھوتی ہے۔ ایک شٹل کے ذریعہ بنائی کی جاتی ہے۔ بنائي کا عمل اپنے آپ میں ایک ایسا فن ہے جو کہ نسل درنسل چلا آرہا ہے۔ کسی ھینڈ لوم میں ایک شال کی بنائی میں تقریبا 4 دن لگتے ہیں۔
ان میں سے ہرایک کی انفرادی طورپرہاتھہ سے رنگائی بھی کی جاتی ہے۔ نہایت ھی صابرومتحملاورتجربہ کاررنگریز شال کی رنگائي کرتے ہیں، کیونکہ چھوٹی سی چھوٹی غفلت بھی مصنوعات کے معیار میں نظرآجاتی ہے۔ شال کو غیرنقصان دہ بنانے کیلۓ صرف غیر دھاتی اورغیر ایزو والے رنگ استعمال کئے جاتے ہیں۔ رنگائی میں استعمال ھونے والے خالص پانی گہری سطح سے نکالا جاتا ہے۔ نقطہ ابال کے نچلے ٹمپریچر پر تقریبا ایک گھنٹہ تک رنگائی کی جاتی ہے۔ پچھمینی اون زیادہ جاذب ھوتا ہے اورآسانی اور گہرائی کے ساتھہ رنگ جاتا ہے۔
طریقہ کار:-
جمدانی میں کاغذ پربنائے جانے والے ڈیزائن کا نمونہ تانے کے دھاگے کے نیچے لگا دیا جاتا ہے۔ جب بنائی شروع ھوتی ہے توکشیدہ کاری کی کی شکل میں ڈیزائن پرکام کیا جاتا ہے۔ جب بانے کا دھاگا اس جگہ تک پہنچ جاتا ہے جہاں ایک پھول یا دوسرے فیگرکو داخل کرنا ھوتا ہے تو بنکر بانس کی سوئي کا ایک ایسا جوڑا لیتا ہے جس کی چاروں طرف ڈیزائن کی ضرورت کے مطابق مختلف رنگ کے دھاگے لپٹے ھوتے ہیں۔ چونکہ ہربانے یا اون کا دھاگا تانے سے ھوکرگزرتا ہے، اس لۓ نمونے کے انٹرسیکٹ حصہ کو اسی سوئي ساتھہ یا ضرورت کے مطابق دوسری سوئی سے سل دیا جاتا ہے، اورنمونے کے مکمل ھونے تک سلائی جاری رہتی ہے۔ جب نمونہ لگاتار اورمسلسل ھوتا ہے تو بنکر ماسٹر عام طورپرکاغذ کے نمونے تقسیم کرتا ہے
پہنچنے کا راستہ:-
جمو کے شہرمیں اس کا اپنا ایئرپورٹ ہے جس کے ذریعہ وہ بہت سارے اھم شہروں سے جڑا ہے۔ انڈین ایئرلائن، جیٹ ایئر ویزوغیرہ جیسے تقریبا تمام بڑے ایئرپورٹ سے لگاتار جمو کیلۓ اڑان بھرتے ہیں۔
جمو وکشمیرکے ریاست بھرمیں سب سے اھم ریلوے اسٹیش صرف جمو ہے اوراسے جموتوی اسٹیشن کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ اسٹیشن ھندوستان کے تقریبا تمام بڑے شہروں کے ساتھہ اچھی طرح سے جڑا ھوا ہے۔
جمو میں روڈ کا اچھا نیٹ ورک ہے جس کو وہ دھلی، امرتسر، امبالا، چنڈی گڑھ، لودھیانہ، جالندھر، شملا وغیرہ جیسے تمام بڑے شہروں سے جوڑتا ہے۔